ریزرو بینک نے سوشل میڈیا پر چل رہی ایسے نوٹوں کے بارے میں قیاس آرائی کو مسترد کر دیا ہے جن پر ہاتھ سے لکھا ہوا ہے. مرکزی بینک نے واضح کیا ہے کہ یہ نوٹ 1 جنوری کے بعد بھی درست رہیں گے.
ریزرو بینک کے گورنر رگھو رام راجن نے ایک آڈیو پیغام میں کہا، واٹسیپ پر جو ایک موضوع رجحان کر رہا ہے وہ یہ ہے کہ اس سال کے آخر تک ایسے نوٹوں کو قبول نہیں کیا جائے گا جن پر کچھ لکھا ہوا ہے. یہ مکمل طور غلط ہے.
یہ نوٹ جائز کرنسی رہیں گے. مرکزی بینک نے
اس بات کا بھی تردید کی کہ اس نے سوشل میڈیا پر عوام کو محتاط کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایک جنوری، 2016 سے ایسے کرنسی نوٹوں کو قبول نہیں کیا جائے گا، جن پر کچھ لکھا ہے.
تاہم RBI نے اپنے جاری ہدایات میں اس بات کے لئے آگاہ ضرور کیا تھا کہ جو لوگ نوٹ کے واٹر مارک والے مقام پر نمبر، پیغامات یا نام لکھتے ہیں وہ ایسا نہ کریں. کیونکہ اس پانی مارک والی جگہ پر ہی گاندھی جی کی تصویر نظر آتی ہے اور جعلی نوٹ پهچاچنے کا یہ ایک اہم خصوصیت ہے. لوگ اگر ایسا کرنے سے بچیں گے تو عوام کو نوٹ شناخت کرنے میں پریشانی کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا.